Blog

اوری کا کینسر

4. اوری کا کینسر Ovarian Cancer

مفید معلومات

  • ایک سال میں پوری دنیا میں 658،000 کیسز رجسٹر ہوتے ہیں جن میں سے 14،300 اموات ہو جاتی ہیں۔
  • عورتوں میں ہونے والا چھوتھا سب سے بڑا کینسر ہے۔
  • زیادہ تر عورتوں میں ایک کینسر کے بعد دوسرا کینسر ہو سکتا ہے۔ اسکی مثال انجلینا جولی ہے اسکو چھاتی کا کینسر موروثی طور پر تھا پھر اسنے ڈاکٹرز کے کہنے پر رحم بھی نکلوا دی تھی۔
  • اورین کینسر نسبتاً کم ہونے والا کینسر ہے۔
  • تقریباً 15٪ موروثی وجہ ہوتی ہے۔ جبکہ پوری دنیا میں 1٪ عورتوں کو ہونے کا چانس ہے۔
  • اوری میں سسٹ cyst بہت عام ہے لہزا اسکو چیک کروانا ضروری ہے۔
  • ھارمون بیلنس ہونا ضروری ہے۔

علامات

شروع میں کویؑ علامت نہیں ہوتی۔ جب تک تشخیص ہوتی ہے بہت دیر ہو چکی ہوتی ہے۔ اگر آپکا پیٹ پھولا ہوا ہے، ہمیشہ شکم سیری کا احساس ہوتا ہے، پیٹ میں ناف کے نیچے درد، شدید تھکان، وزن کم ہونا، پیشاب و پاخانہ میں تبدیلی، اکثر پیشاب تھوڑا تھوڑا کر کے آتا ہے تو اپنا معانؑنہ کروایں۔ ایسی علامات بھی ظاہر ہو جاتی ہیں جن سے بیماری کا اندازہ نہیں ہوتا۔

تشخیص

  • اسکی تشخیص کے لیے کویؑ طریقہ نہیں ہے۔
  • اسکی مناسب تشخیص وقت پر ہونے کے لیے عام صحت مند عورت کو چیک اپ کرواتے رہنا چاۓ۔
  • بلڈ ٹیسٹ، الٹراساؤنڈ، ایکس رے، سی ٹی سکین وغیرہ سے تشخیص میں مدد ملتی ہے۔
  • اگر اپکو یا اپکے خاندان والوں میں سے کسی کو چھاتی، رحم یا سرویکل کا کینسر ہو چکا ہے تو اپنے معایؑنہ کار کو بتایں۔ ویسے بھی اسکا کویؑ خاص قابلِ اعتبار سیکرینگ ٹیسٹ نہیں ہے۔

وجوھات

  1. موروثی طور پر جینز میں بگاڑ آجانے سے اورین اور چھاتی کا کینسر ہو سکتا ہے۔
  2. کہا جاتا ہے کہ جتنے زیادہ بیضے خارج ہوتے جاتے ہیں اتنے ہی اس کینسر کے ہونے کے چانس زیادہ ہوتے ہیں۔
  3. جب حمل ٹھہر جاۓ، دودح پلانے والی کچھ دیر عمر اور سن یاس کے بعد اسکے چانس بہت کم ہو جاتے ہیں۔
  4. جن خواتین کع اویؑل عمری میں شادی ہو جاۓ یا بہت دیر سے ہو تو سسٹ یا کینسر بننے کے چانس ہوتے ہیں۔
  5. تمباکو نوشی سے ہو سکتا ہے۔ کیونکہ اس میں 69 ایسے کیمیکلز ہیں جو 15 اقسام کے کینسرز بناتے ہیں۔
  6. اوپر والے 5 نکات کی وجہ سے چانسز ہیں کے ھارمون کا توازن بگڑ کر کینسر کی شروعات ہو جاۓ۔

غزا و پرہیز

اپنی قوتِ مدافعت بڑھایں۔ ھارمونل تھیراپی سے بچیں۔ اس سے بچنے کا کویؑ طریقہ فی الحال نہیں ہے۔ پھر بھی خاض مانع حمل طریقے جیسا کہ tubal ligation کچھ بچاؤ ممکن ہے۔

ان چیزوں سے اجتناب کریں۔ اچار، بار بی کیو، ساسیج، پراسس گوشت وغیرہ۔

علاج

  • سرجری، ریڈیو تھراپی۔ سرجری کے دوران اوری کے ساتھ رحم، قاذف نالیاں کو بھی نکالنا پڑتا ہے۔
  • کیمو تھراپی (اس میں بھی انٹی بوڈی سے علاج کیا جاتا ہے جیسا کہ bevacizumab۔ یہ ابتدا میں کیا جانے والا علاج ہے۔
  • 1 چمچ گنے کی راب، 1 چمچ سیب کا سرکہ، 2 عدد لہسن کے جوۓ، 1 چمچ چقندر کا رس، 1 چمچ ادرک کا رس، 3 چھٹانک شہد ان سب چیزوں کو 7 عدد مالٹے کا رس میں مکس کر کے جوس بنا لیں۔ اب انکو 2 لیٹر پانی میں ڈال کر بوٹل کو فریج میں رکھ دیں۔ 1 گلاس 3 دفعہ روزانہ نیم گرم کر کے پیؑیں۔
  • امینوتھراپی کا کویؑ سایؑڈ افیکٹ نہیں ہے۔ اس میں قوتِ مدافعت کو بڑھایا جاتا ہے اس کے ساتھ کیموتھراپی اور دوسرے طریقے جاری رکھے جاتے ہیں۔ امینوتھراپی میں جن خاص خلیات کو طاقت دی جاتی ہے ان میں lymphocytes, macrophages, dendritic cells, natural killer cells (NK Cell), cytotoxic T lymphocytes شامل ہیں۔ کیچھ ادویات زیل میں دی جاتی ہیں مگر آپ انکو معالج کی اجازی کے بغیر استعمال نہیں کر سکتے۔
  • monalizumab
  • IMMU-132
  • mirvetuximab IMGN853
  • farletuzumab CA-125

—————————————

ماخوذ

  • ٹارگٹ اورین کینسر Target Ovarian Cancer
  • World Cancer Research Fund International
  • میڈیکل نیوز ٹوڈے Medical News Today
  • medicinenet.com

ماخوذ

  • ٹارگٹ اورین کینسر Target Ovarian Cancer
  • World Cancer Research Fund International
  • میڈیکل نیوز ٹوڈے Medical News Today
  • medicinenet.com

5. سرویکل کینسر Cervical Cancer

سرویکل کینسر Cervical Cancer کے صرف امریکہ میں ایک اندازے کے مطابق 2018 تک 13،240 مریض شناخت ہو چکے تھے۔ جن میں سے 4،170 عورتیں مر چکی ہوں گی۔ سرویکل کینسر عام طور پر 35 سے 45 سال کی درمیانی عمر میں شناخت ہوتا ہے۔ یہ 20 سال سے چھوٹی عمر کی لڑکیوں میں شاز ہی ہوتا ہے جبکہ 65 سال سے اوپر کی عورتوں میں سے 15٪ کو ہوتا ہے۔

مفید معلومات

  • ماہرین کے مطابق تمباکو نوشی سے سرویکل کے ڈی این اے متاثر ہوتے ہیں۔
  • تمباکو نوشی سے قوتِ مدافعت کمزور ہوتی ہے جو کہ کینسر کے مریضوں کے لیے قاتل ہے۔

تشخیص

Pap Test ابتدایؑ سٹیج میں شناخت کرنے کا ٹیسٹ ہے۔ یہ کینسر بہت آہستہ بغیر علامات دیۓ اپنے خلیات کی شکل بلنا شروع کر دیتا ہے جیسا کہ سارے کینسرز میں ہوتا ہے۔ اسکے علاوہ جسمانی معایؑنہ اور ایک خاص آلہ سے شناخت کی جاتی ہے۔

علامات

عام علامات میں اندام نہانی سے خون یا رطوبت کا آنا، مباشرت کے دوران درد، کولہے اور کمر درد۔

سرویکل کینسر کی بہت ساری سٹیج ہیں۔ پہلی سٹیج کو انگریزی میں carcinoma بھی کہتے ہیں اور یہ کینسر ہونے سے قبل کی حالت ہوتی ہے جس میں سرویکس کی سطح پر متاثرہ خلیات ہوتے ہیں۔ ان خلیات نے ابھی اندرونی دیواروں میں سرایت نہں کیا ہوتا۔ اسکا علاج کرایؑو سرجری، ریڈیشن یا پھر پوری رحم کو نکال پھیکنا ہوتا ہے۔ دوسری سٹیج میں کینسر کے خلیات پھیلتے ہوۓ لمف نظام میں داخل ہونا شروع ہو جاتے ییں۔ ڈاکٹر حضرات رحم کے ساتھ متاثرہ لمف کا حصہ بھی کات کر نکال دیتے ہیں۔ مگر ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاۓ کہ بعض اوقات ایک آدھ بچہ لے کر رحم کو نکال سکتے ہیں۔ اگلے دو سٹیجز میں کینسر کے خلیات سرویکس سے جسم کے دیگر حصوں میں پھیلنا شروع ہو جاتے ہیں۔

وجوھات

  • (human papilloma virus (HPV (یہ وایؑرس قضیب، اندام نہانی اور اسکے باہر کا علاقہ، مقعد اور گلے و منہ کو بھی متاثر کر سکتا ہے)
  • اگر حاملہ diethylstilbestrol نامی انگریزی دوا کھا لے۔
  • تمباکو نوشی۔ ایک اندازے کے مطابق سگریٹ میں تقریباً 250 خطرناک کیمیکلز ہوتے ہیں اور ان میں سے بھی 69 کینسر کا باعث بنتے ہیں۔ صرف سگریٹ سے 14 مختلف اقسام کے کینسر ہو سکتے ہیں۔ ان میں پھیپھڑوں، خوراکی نالی، منہ۔ گلے، مثانہ۔ سرویکل، گردے، معدہ، کولون، ریکٹم، خون، جگر اور لبلبہ کے کینسر شامل ہیں۔
  • ایک بیکٹیریا Chlamydia جو کہ مباشرت اور بچہ کی پیدایؑش کے دوران منتقل ہوتا ہے۔
  • دیگر اسباب میں موٹاپا، عمر رسیدگی، پھلوں اور سبزیوں کی کمی، مانع حمل ادویات و آلات، 3 سے زایؑد بچے پیدا ہونا، 17 سال سے چھوٹی عمر میں حاملہ ہونا، باقاعدہ معایؑنہ نہ کروانا، مناسب سہولیات کی عدم فراہمی و عدم آگاہی، ھارمون کی ادویات، موروثی وغیرہ شامل ہیں۔
  • کسی وجہ یا دوا یا بیماری سے قوتِ مدافعت کم ہو جاۓ۔
  • چھوٹی عمر میں ہی جنسی تعلقات استوار کرنے سے یا ایک سے زایؑد جنسی پارٹنرز رکھنے سے۔

غذا و پرہیز

محفوظ جنسی تعلقات قایؑم کریں۔ کنڈوم کا استعمال کریں۔ ایک سے زایؑد ساتھیوں سے جنسی وابستگی نہ کریں۔ اسباب کے مطابق چلیں۔ تمباکو نوشی نہ کریں۔ جنسی تعلقات سے قبل ویکسین کروالیں۔

علاج

سرجری، ریڈیو تھراپی، کیموتھراپی، امینوتھراپی

—————-

ماخوذ

امریکن کینسر سوسایؑٹی American Cancer Society

6. رحم کا کینسر Uterus Cancer

عورتوں میں چھٹا سب سے زیادہ ہونے والا کینسر ہے اور 2012 تک 320،000 عورتیں اسکا شکار ہویں تھی۔ تاہم ابتدایؑ مراحل میں اسکی تشخیص ہونے سے 91٪ مریض ٹھیک کو جاتے ہیں۔ رحم میں بچہ بنتا ہے یہ ایک کھوکھلی، ناشپاتی کے شکل والی، عورت کے کولہے کے اندر ساخت ہے۔ رحم کے دیوار (Endometrial) کے ساتھ کینسر کے خلیات بنتے ہیں۔ اسی لیے اسے Endometrial کینسر بھی کہتے ہیں اور uterine کینسر بھی کہتے ہین۔ رحم کا کینسر Uterus Cancer چھاتی کے کینسر کے بعد زیادہ عام ہے۔

مفید معلومات

  • رحم کے کینسر کی وجہ سے ھارمون کا بیلنس خراب ہو جاتا ہے۔
  • جسکی وجہ سے بیضے صیح نہیں بنتے
  • پولی سسٹک اورین سنڈروم ہو سکتا ہے۔
  • بعض اوقات اوری کی رسولی سے رحم میں رسولی بن جاتی ہے۔
  • اووری یا رحم کا کینسر دنیا بھر کی خواتین میں کینسر کے باعث موت کی سب سے اہم وجہ ہے۔
  • بھارت کے بندرگاہی شہر اور شو بزنس کے گڑھ ممبئی کی کچی آبادیوں کی ڈیڑھ لاکھ خواتین کو سرکے کے ٹیسٹ میں شامل کیا گیا۔ اس کی مدد سے 31 فیصد خواتین کی جان بچائی جا سکی۔
  • ہالی وڈ کی نامور اداکارہ انجلینا جولی دو سال پہلے کینسر کو روکنے کی حفاظتی تدبیر کے طور پر چھاتی کے دہرے آپریشن سےگزر چکی ہیں۔ انھوں نے رحم کے کینسر سے بچنے کے لیے احتیاطی تدبیر کے طور پر اپنی بیضہ دانی اور بیض کی نالیاں نکلوا دی ہے۔ خون کے ایک ٹیسٹ سے ان میں پیدائشی طور پر ماں سے وراثت میں ملنے والی ناقص جین ‘بی آر سی اے ون’ کی تشخیص ہوئی تھی جس سے ان میں چھاتی کے سرطان کے 87 فیصد اور رحم کے سرطان کے خطرے کے 50 فیصد امکانات تھے۔ انکی ماں کو بھی کینسر تھا۔
  • مغربی ممالک اور ترقی یافتہ ممالک میں کینسر کی شرح بہت زیادہ ہے۔

علامات

  • سنِ یاس کے بعد فرج سے خون آنا
  • ماہواری کے علاوہ اوقات میں خون آنا
  • نافچہ میں درد، بھوک میں کمی
  • پیٹ کے نیچلے حصے میں درد، پیٹ میں ابھار
  • پھر بھی اسکی کویؑ خاص علامات ظاہر نہیں ہوتی۔

تشخیص

  • اسکی تشخیص جلدی ہو جاتی ہے کیونکہ فرج سے خون آنے لگتا ہے۔ مگر پھر بھی رحم کو نکالنا پڑتا ہے۔ تشخیص کے لیے بایؑوپسی کے زریعے ایک نالی ڈال کر متاثرہ خلیات کا ایک ٹکڑا لے کر خوردبین سے مشاہدہ کیا جاتا ہے۔
  • دوسرے طریقے میں ایک چمچ کی شکل کا curette رحم میں داخل کر کے ایک ٹکٹرا معایؑنہ کے لیے نکال لیا جاتا ہے۔
  • تیسرے طریقے میں Hysteroscopy کے زریعے یہی کام لیا جاتا ہے اور اس میں کیمرا کے ساتھ بلب بھی لگا ہوتا ہے۔
  • خاص قسم کے الٹراساؤنڈ کے زریعے بھی شناخت کی جاتی ہے اسے Trans-vaginal ultrasound کہتے ہیں۔
  • 60 سال کے بعد باقاعدگی سے پیپ کی جانچیں کروایں۔
  • سرکہ ٹیسٹ: ایک سلائی کے ذریعے سِرکہ لگا کر ایک منٹ کے وقفے کے بعد تیز روشنی سے رحم کی گردن کا معائنے کیا جاتا ہے۔ اگر گلٹی ہو تو وہ اس سرکہ سے سفید ہو جاۓ گی۔ یہ سب سے آسان اور کم خرچ تشخیصی طریقہ ہے جو کہ رحم اور سرویکل کینسر کی تشخیص کرتا ہے۔

وجوہات

  • جدید سایؑنس ابھی تک یہ اندازا ہی نہیں لگا سکی کہ رحم کا کینسر کیوں ہوتا ہے۔
  • کہا جاتا ہے کہ خلیات میں جینیاتی تبدیلی کی وجہ سے رحم کا کینسر ہوتا ہے۔
  • ایام کے اوایؑل عمری سے شروع ہونا اور سنِ یاس کے بعد تک چلنا ہے۔
  • جن عورتوں کو کبھی بچہ یا حمل نہیں ہوا انکو زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔
  • عمر کے ساتھ ساتھ زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔
  • موٹی عورتوں میں بھی زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔
  • جن عورتوں کو چھاتی کا کینسر ہو تو انکو ھارمون تھراپی کو وجہ سے اسکا خطرہ ہو سکتا ہے۔
  • کولون کینسر والی عورتوں کو بھی زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔
  • (Human papillomavirus (HPV اسکی وجہ ہے۔

غزا و پرہیز

اسباب کے مطابق کریں۔ لہزا ھارمون تھراپی سے اجتناب کریں۔ مانع حمل ادویات منہ کے ززیعے سے لی جا سکتی ہیں۔ موتاپا کم کریں۔ خوراک کا خیال رکھیں۔ چہل قدمی اور ورزش کریں۔ اگر HPV وجہ ہے تو کنڈوم condom کا استعمال کریں یہ بھی مکمل بچاؤ نہیں دیتا۔ تمباکو نوشی ترک کر دیں کیونکہ یہ قوتِ مدافعت کم کرتا ہے۔

علاج

  • کسی بھی قسم کے کینسر کے لیے اپنی قوتِ مدافعت بڑھایں، پھل، سبزیاں، دودھ، شہد، وٹامن اے اور سی کافی مقدار میں لیں۔
  • 500 گرام مغزیات (بادام، پستہ، اخروٹ، کاجو، مونگ پھلی) ، 100 گرام گھیگوار اور 300 گرام قدرتی شہد لیں۔ مکسر میں ڈال کر جوس بنا کر ھر کھانے کے آدھا گھنٹہ بعد 1 چمچ لیں۔ یہ سرویکل کینسر کا بھی علاج ہے۔ (تفصیل ادھر دیکھیں)
  • روزانہ صبح شام 20 گرام آملہ کا مربہ کھایں۔ جنکا وزن زیادہ ہے وہ اسکا سفوف کھایں۔ ساتھ اگر درد ہو تو ارنڈ کا تیل ہلکا سا گرم کر کے مالش کریں۔
  • ٹاکسن کو ختم کریں۔ گرین چاۓ پیؑں۔ کھانے میں لہسن زیادہ کھایں۔ اور صاف میٹھا پانی زیادہ پیؑں۔
  • اونٹ کٹارہ کی چاۓ روزانہ پیؑں یہ اپکے ھارمون کو بیلنس رکھے گی۔

ماخوذ

  • اونٹاریو سرویکل سکرینگ پروگرام Ontario Cervical Screening Program
  • اے آر وایؑ نیوز ARY News

7. پراسٹیٹ کینسر Prostate Cancer

پراسٹیٹ چونکہ مردوں میں ہوتا ہے لہزا پراسٹیٹ کینسر صرف مردوں میں پایا جاتا ہے اور پھیپھٹروں کے بعد سب سے زیادہ اموات اسکی وجہ سے ہوتی ہیں۔ البتہ زیادہ تر متاثر ہونے والے افراد کا علاج ہو جاتا ہے مگر متاثر ہونے والوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ تمام مردوں میں ایک چھوٹا سا غدود پایا جاتا ہے جسے پراسٹیٹ کہا جاتا ہے۔ یہ مثانےسے عضو تناسل تک پیشاب کو لے جانے والی ٹیوب (یوریتھرا) کے پہلے حصے کے گرد موجود ہوتا ہے۔ پراسٹیٹ ایک اخروٹ کے سائز کا ہوتا ہے اور عمر کے ساتھ بڑا ہو جاتا ہے. بہرحال پراسٹیٹ کینسر Prostate Cancer مردوں میں پایا جانے والا سب سے عام کینسر ہے مگر اسکا علاج کافی حد تک ہو جاتا ہے۔

مفید معلومات

  • پراسٹیٹ ایک ہلکا سفید ہلکا اساسی محلول پیدا کرتا ہے جو مزی (semen) کے ساتھ مل جاتا ہے تاکہ اندام انہانی کی تیزابی نوعیت کو اساسی کرے۔ نتیجاتاً منی زیادہ عرصہ زندہ رہے۔ نیز عورت کی اندام نہانی سے بچہ دانی تک حرکت کر سکنے کے لیے یہی محلول دیگر مایؑعات کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے۔
  • پراسٹیٹ کینسر کی تشخیص عام طور پر ابتدائی مرحلوں میں کر لی جاتی ہے جبکہ وجہ ابھی تک نا معلوم ہے۔
  • سیاہ فام افریقیوں, کریبیئن مردوں کو زیادہ خطرہ جبکہ ایشیایؑ مردوں کو کم خطرہ ہوتا ہے۔
  • پراسٹیٹ ایک پروٹین پیدا کرتا ہے جسے پراسٹیٹ سپیسیفک انٹیجن – PSA کہتے ہیں کینسر کی حالت میں اسکی اضافی مقدار خارج ہوتی ہے۔ مگر یہ حتمی کینسر کی علامت نہیں ہے کیونکہ یہ پیشاب کی نالی لگانے سے بھی ہو سکتی ہے جو کہ اپریشن کے بعد لگاتے ہیں۔
  • بعض اوقات عمر کے ساتھ ساتھ پراسٹیٹ گلینڈ بڑھ جاتے ہیں جبکہ کینسر میں بھی پراسٹیٹ بڑھ جاتا ہے دونوں میں فرق بیاپسی سے واضح ہوتا ہے۔ اور دوسرا فرق یہ ہے کہ کینسر میں پراسٹٰیٹ ایک خاص رخ میں بڑھا ہوا ہوتا ہے۔
  • پراسٹیٹ کے دیگر افعال میں جنسی نظام ، ایستادگی اور عملِ اخراج میں مدد دینا ہے۔ بعض مردوں میں ممسک اثر بھی بڑھاتا ہے۔
  • پراسٹیٹ کو ٹیسٹوسٹیرون ہارمون DHT کے زریعے کنٹرول کرتا ہے۔
  • American Cancer Society کے مطابق ہر سال امریکہ میں 1،64،690 کیسز نوٹ ہوتے ہیں جن میں سے 29430 مرجاتے ہیں۔ 7 مردوں میں سے ایک مرد اپنی پوری زندگی میں پراسٹیٹ کینسر کا شکار ہو جاتا ہے۔
  • ابھی تک سایؑنس دان جنیاتی طور پر یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ پراسٹیٹ کا کینسر کیوں ہوتا ہے۔ جبکہ یہ بھی ابھی تک واضح نہیں ہو سکا کہ کونسی چیز کھانی چایؑے اور کون سی نہیں۔ بہر حال کہا جاتا ہے کہ جس غزا میں lycopene اور isoflavone زیادہ ہو وہ غزا کینسر کر روک تھام کے لیے اچھی ہو سکتی ہے۔ اور یہ بھی اندازہ ہی ہے کہ وٹامن ڈی سے یہ کینسر کم ہوتا ہے۔ بازاری گولیوں کی صورت ملٹی وٹامن کی خوراک لینے سے (خاص طور پر اومیگا-3) پراسٹیٹ کینسر کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
  • جوں جوں آپ کی عمر بڑھتی ہے پراسٹیٹ بڑا ہوتا جاتا ہے۔ اسے پراسٹیٹ کا بڑا ہو جانا کہتے ہیں۔ یہ کینسر نہیں ہے۔ یہ اُس نالی پر دباؤ ڈال سکتا ہے جس سے آپ پیشاب کرتے ہیں۔ جبکہ پراسٹاٹایؑٹس (prostatitis) میں پراسٹیٹ میں کویؑ سوزش ہو جاتی ہے جس سے درد ہوتا ہے۔ اسکا علاج ہے۔
  • ترقی پزیر ممالک میں معدہ کے کینسر میں 45٪ کمی ہویؑ ہے جبکہ پھیپھڑے کے سرطان میں اضافہ ہوا ہے۔ پھیپھڑے کے مریضوں میں 90٪ اسی سال مر جاتے ہیں۔
  • میٹل انڈسٹری میں کام کرنے والے مزدورں میں پھیپھڑوں کا کینسر کے چانس ہوتے ہیں۔ جن کارخانوں میں سنکھیا، کرومیم، نکل ہو وہاں مثانے کا کینسر ہو سکتا ہے۔ کیمیکل انڈسٹری میں جگر کا کینسر کلورین کے مرکب کے استعمال سے ہوتا ہے۔ زراعت پیشہ کیڑے مار ادویات کے کیمیکلز سے دیگر کینسرز میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ غریب ممالک میں ہیپاٹیٹس بی کی وجہ سے جگر کا کینسر ہو جاتا ہے۔
  • ایشیا اور افریکہ میں پان اور چھالیہ چبانے سے منہ کا کینسر ہوتا ہے۔ جبکہ پاکستان اور ہندوستان کے شمالی علاقہ جات میں کویؑلہ جلا کر اپنے آپ کو گرم رکھا جاتا ہے لہزا انکو زیادہ خطرہ رہتا ہے۔

وجوہات

عمر، موروثی، جینیاتی، کاہل زندگی، چکنایؑ، پھل و سبزیوں کی کمی، اگر یہ ہونا ہے تو اسکو ہونے سے کویؑ روک نہیں سکتا سواۓ آللھ کی زات۔ پھر بھی حفظِ ماتقدم ہر قسم کے رنگ و روغن، مصنوعی خوشیات اور زایؑقے، مصنوعی چینی، bleaching powder, detergents, x-rays, ultra violet rays, گھروں اور فصلوں کے کیڑے مارنے والے کیمیکلز مثلاً ڈی ڈی ٹی، کارخانوں اور فیکٹریوں کا صنعتی فضلہ، نکاسِ آب والے پانی کا نہروں میں گرنا، غیر ضروری انگریزی ادویات اور انٹی بایوٹک، ہارمون جو مرغیوں اور مویشیوں کو موٹا کرتے ہیں، زنگ دور کرنے والی اشیاء، کولڈ سٹوروں یا گوداموں والی اشیاۓ خوردنی، چیزوں کو خراب ہونے سے بچانے یا محفوظ کرنے والے کیمیکلز،  Asbestos، صنعتی و فضایؑ آلودگی، ارسینک، ریڈون گیس، بیکری کی مصنوعات، کولا مشروبات، آلودہ اشیاء، پیرافین وغیرہ سے بچیں۔ الغرض مصنوعی زندگی سے جتنا ہو سکے دور رہیں اور گھر سے بایر کے بنی ہویؑ چیزیں اپنے اوپر حرام کر لیں۔ یاد رکھیں کہ کویؑ بہت پرانا ذخم آہستہ آہستہ کینسر میں بدل سکتا ہے۔ روزمرہ زندگی میں پلاسٹک کا استعمال بہت بڑھ گیا ہے یہ بھی کینسر کا باعث بنتا سکتا ہے۔ اگر مونگ پھلی اور اناج زیادہ عرصہ کے لیے پڑے رہیں تو انکو پھپھوندی لگ جاتی ہے جس میں ایفلاٹاکسن بن جاتا ہے جو جگر کا سرطان کرتا ہے۔ ہایؑڈروجن اور کاربن کے بعض مرکبات کینسر کے باعث بنتے ہیں یہ کیمیکلز پیٹرول، مٹی کے تیل اور ڈیزل وغیرہ میں پاۓ جاتے ہیں۔

گلٹی کیسے بنتی ہے؟ صحت مند خلیات اپنے اوپر حملہ کرنے والے خلیات کو روکنے کی کوشش کرتے ہیں اس کے نتیجے میں وہاں ڈھیلہ یا گلٹی سی بن جاتی ہے۔ بعض اوقات عام خلیات کسی سبب کی وجہ سے اپنی قدرتی نشونما اور قدرتی عمل سے عاری ہو کر بےقابو ہوجاتے ہیں اور خودسر ہو کر اپنے ساتھ والے خلیات کو خراب کرنا شروع کر دیتے ہیں اور کینسر شروع ہو جاتا ہے۔

علامات

پیشاب میں دشوری یا زور لگانا، پیشاب زیادہ آنے کا احساس بوجہ دباؤ مثانہ، پیشاب کے دوران درد، پیشاب میں خون آنا، تھکاوٹ، کمزوری، بھوک میں کمی وغیرہ۔

تشخیص

  • ڈیجیٹل ریکٹل ایگزامینیشن (ڈی آر ای)
  • خون کے پی ایس اے ٹیسٹ
  • ٹرانس ریکٹل الٹرا سأونڈ اسکین
  • بیاپسی
  • ایم آر آیؑ

غزا و پرہیز

بار بار استعمال کیا جانے والا تیل یا گھی، سیال پیرافین، سمارٹ کرنے والی غزاییؑں، حیاتین ای کی کمی، آیؑرن کے زیادہ استعمال سے، اسپرین، فیونوباربیٹون، کارٹیسون سے بچیں۔ اسکے علاوہ جملہ ہاۓ اجسامِ بدنی کو تندرست رکھیں۔ خدا کی زات پر قامل یقین رکھنے سے قوتِ معدافیعت بڑھتی ہے۔ Properdine اور میگنیشیم کا استعمال کریں۔ مصنوعی کھاد سے فصلوں میں میگنیشیم کی کمی ہو جاتی ہے۔

علاج

  • پہلی سٹیج میں ریڈیو تھراپی اور ہارمونل تھراپی سے کامل لیا جاتا ہے۔ دوسری اور تیسری سٹیج میں سرجری، کیموتھراپی اور مسکن ریڈیوتھراپی کی جاتی ہے۔
  • یہ بات باۓ ثبوت تک پہنچ چکی ہے کہ حیاتین 2 (رایؑبوفلاوین) کینسر کو روکتی ہے تو کوشش کریں کہ پھلوں سبزیوں سے حاصل ہوں۔ اسکے علاوہ خمیر، دہی، کلیجی، گردے، گندم، سویابین، مونگ پھلی، تازہ دودھ۔ جبکہ کچھ مقدار میں کھجور، بادام، انڈے اور پالک میں بھی پایؑ جاتی ہے۔ اسکی روزانہ مقدار 2ملی گرام ہے۔ نیچے چارٹ دیا گیا ہے۔ نوٹ کریں کہ کثرتِ چکنایؑ، شراب نوشی، حمل، سرجری، دودھ پلانے، جل جانے، سبزیوں کو ابلنے، انٹی بایوٹک، میٹھا سوڈا ڈالنے، معدہ کی تیزابیت کو دور کرنے والی ادویات سے یہ ضایؑع ہو جاتی ہے۔
  • اگر کسی کو کینسر ہو گیا ہے تو 10 گرام وٹامن سی صبح و شام کھایں۔ اور بچنے کے لیے بھی یہ وٹامن لیتے رہیں۔
  • وٹامن اے سے بھرپور خوراک لیں مثلاً گاجر، مچھلی کا تیل، پالک، خشک خوبانی، انڈا، پنیر، مکھن، بندگوبھی، دودھ وغیرہ۔

انتسابات

  • میکمیلن کینسر سپورٹ Macmillan Cancer Support
  • امریکن کینسر سوسایؑٹی American Cancer Society

8. جگر کا کینسر Liver Cancer

مفید معلومات

  • سب سے زیادہ پھیپھڑوں کے کینسر کی اموات ہوتی ہیں پھر اسکے بعد جگر یا پھر آنتوں کا کینسر سے اموات ہوتی ہیں۔ بی بی سی کے مطابق Johns Hopkins School of Medicine نے حال ہی میں سایؑنس دانوں نے CancerSEEK خون کے ٹیسٹ کے زریعے کینسر کی 8 اقسام (پھیپھڑے، چھاتی، بڑی آنت، اوری، خوراکی نالی، جگر، لبلبہ اور معدہ) کی تشخیص میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔ دراصل کینسر یا سرطانی رسولیوں سے بہت قلیل مقدار میں تقلیب شدہ ڈی این اے اور پروٹینز خارج ہوتی ہیں جو خون میں شامل ہو جاتی ہیں۔ اسکو درست شناخت کرنا واقعی اچھا کارنامہ ہے۔ سرطان کی جس قدر جلد تشخیص ہو جائے، اس کے موثر علاج کے اتنے ہی زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔ جگر کا کینسر Liver Cancer زیادہ تر جنوبی پنجاب میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔
  • جگر کا کینسر پاکستان میں ہیپا ٹائٹس B اور C کے مریضوں میں عام طور پر پایا جاتا ہے۔ ہانگ کانگ کی 10٪ آبادی بی سے متاثرہ ہے۔ یہ پھیپھڑے اور آنت کے کینسر کے بعد سب سے زیادہ ہلاکت خیز کینسر ہے۔ جگر کے کینسر کا علاج قدرے مشکل ہوتا ہے کیونکہ پتا ہی اس وقت چلتا ہے جب درمیانے یا آخری مرحلہ میں کینسر پہنچ جاتا ہے۔
  • ہمارے جسم میں جگر کا بنیادی کردار ہے۔ یہ گلوکوز کو بناتا اور ذخیرہ کرتا ہے اسکے علاوہ کولیسٹرول، پروٹین اور جربی کو ہضم کرنے کے لیے بائل بناتا ہے۔ لہذا ہم کو بیرونی طور پر کولیسٹرول کی چندا ضرورت نہیں ہوتی۔
  • امریکہ اور جاپان کے سالہاسال کی تحقیق کے ثابت ہو چکا ہے کہ تازہ، زرد اور سبز رنگ کی سبزیاں کھانے والوں میں کینسر کا رجحان بہت کم ہوتا ہے۔
  • جگر کے خلۓ بہت سست رفتار سے تقسیم ہوتے ہیں لہذا اس کینسر کا پتا دہر سے چلتا ہے۔ جبکہ خون کے خلۓ بہت جلدی سے مرتے اور پیدا ہوتے ہیں لہزا خون کا سرطان تیزی سے پھیلتا ہے۔
  • جب کوئی گلٹی دس لاکھ خلیوں پر مشتمل ہوتی ہے تو اسکا وزن 1 گرام کا ہزارواں حصہ ہعنی 1 ملی گرام ہوتا ہے اور یہ چھوٹے موٹے سکین سے نظر بھی نہیں آتی۔ اب یہی گلٹی صرف 10 بار تقسیم ہو جاۓ تو 1 ارب کینسر کے خلیات پر مشتمل ہو جاتی ہے اور اسکا وزن 1 گرام ہو جاتا ہے۔ اب یہ کیمرے کی آنکھ سے نظر بھی آتی ہے اور محسوس بھی کی جا سکتی ہے۔ اسی لیے سرطان کے علاج میں سب سے زیادہ اہمیت مرض کی مدت کو حاصل ہے۔ (بشکریہ حکیم ظارق محمود)

وجوہات

یرقان بی، سی، ایفلاٹوکسن، جگر کا سکڑنا، شراب نوشی و تمباکو نوشی کی کثرت، ہیپاٹائٹس بی و سی سے متاثرہ خون و استرا، دانتوں کی صفایؑ والے آلات، ناک اور کان چھدوانے والے آلات، جگر کی دیگر یا پریانی بیماریاں اور بڑھاپا۔ ایک اندازے کے مطابق جگر کے سرطان میں 58 فیصد حصہ ہیپاٹائٹس بی اور 25.3 فیصد حصہ ہیپاٹائٹس سی کا ہے۔ مونگ پھلی، اناج اور مکیؑ گل سڑ کر ایفلاتوکسن نامی زہر پیدا کر سکتی ہیں۔

  • Acrylamide کیمیکل کی وجہ سے کینسر ہوتا ہے اور یہ مادہ ابلے نشاستوں جیسے آلو، اناج، چپس میں ہوتا ہے۔ دراصل Acrylamide آگے glycidamide میں تبدیل ہو جاتا ہے جو کہ ڈی این اے کو تبدیل کر کے کینسر بنا سکتا ہے۔
  • تمباکو نوشی کے دوران بھی Acrylamide بنتا ہے جو کہ خوراک کے مقابلے میں 5 گنا زیادہ خطرناک ہے۔
  • مضرِ صحت غزایؑ عادات اور معمولات، سٹور کرنے کے غیر محفوظ طریقے، کھانے پکانے کی بے ضابتگیاں، حفظ صحت کے اصولوں سے ناواقفیت، گرم مرطوب آب و ہوا میں جراثیم، پھپھوندی، ہر قسم کے زہریلے مواد کی تولید آگے چل کر جگر کا کینسر بناتے ہین۔ اور اسکی شرح ہندوستان سے بھی زیادہ ہے۔

علامات

بھوک اور وزن میں کمی، پیٹ کے دایں اوپری حصہ میں درد، پیٹ پھول جانا اور گیس بننا، متلی، قے، ٹھکاوٹ، سستی، آنکھوں اور جلد میں پیلاہٹ، گاڑھا چاۓ جیسا پیشاب، بخار وغیرہ۔ جب کینسر کے ٹشوز اپنا کام کرتے ہیں تو جگر تاکسن (زہریلے مادے) خارج کرنے کے قابل نہیں رہتا۔ اب قوت معدافعت بہت کم ہو جاتی ہے۔ جگر فعل ہو سکتا ہے اور موت واقع ہو سکتی ہے۔ یہ عام ہے کہ ٹیومر کے ٖخلیات پھیپھڑوں اور ہڈیوں میں پھیل جاتے ہیں۔

 غذا و پرہیز

سب سے پہلے یرقان بی اور سی کی ویکسین لگوایں۔ کھانے پینے میں صفائی ستھرائی کا خیال رکھیں۔ گلی سڑی آلودہ خوراک نہ کھایں۔ صاف پانی استعمال کریں اور کبھی بھی باہر سے نل کا پانی نہ پیؑیں۔ آلو والے چپس نہ کھایں۔ آرام زیادہ کریں۔ پھل سبزیاں زیادہ کھایں۔ گھر میں کو ئی فرد ہیپاٹائٹس میں مبتلا ہے تو گھر کے باقی افراد اپنا ٹیسٹ ضرور کروائیں۔ ہیپاٹائٹس بی کی وکسین پہلے لگتی ہے اور کافی بچاتی ہے مگر بعد میں علاج نہیں ہے۔ جبکہ ہیپاٹائٹس سی کی کویؑ ویکسین نہیں ہے مگر علاج موجود ہے۔ لیزا ہر سال باقاعدگی سے اپنا معایؑنہ کروایں۔ جنسی تعلقات محفوظ طریقہ سے انجام دیں۔ وجوہات کے مطابق پرہیز کریں چکنایؑ کم کھایں۔ وزن کم رکھیں اور صحت کی حالت میں جگر کو تندرست رکھنے والی خوراک کھایں۔ مناسب واک اور ورزش شروع کریں۔ کم چکنایؑ والی پروٹین، ملٹی وٹامن اور پودوں سے حاصل شدہ تیلوں کی حوصلہ افزایؑ کریں۔

اسکے علاوہ ہلدی، زیرہ، لہسن، اونٹ کٹارا (Milk Thistle)، جنسنگ، ککروندا (Dandelion), سبز چاۓ، سبز پتوں والی سبزیاں، اوکیڈو، سیب، گرایؑپ فروٹ، گاجر، چقندر، پھول گوبی، بند گوبھی، زیتون کا تیل، لیموں، وغیرہ زیادہ کھایں۔  ایک تو خدا کی زات پر مکمل ایمان اور یقین رکھیں دوسرا غزا کا زیادہ حصہ پھل اور سبزیوں پر مشتمل ہونا چاۓ ان میں بھی سبزیاں بغیر پکاۓ کھانی چایؑیے۔ اسکے ساتھ بغیر چھنے آٹے کی روٹی، کچھ اضافی وٹامن کھانے چایؑیے۔

تشخیص

خون کے ٹیسٹ میں alpha-fetoprotein کی مقدار دیکھی جاتی ہے اگر یہ زیادہ ہو تو معالج دیگر ٹیسٹ کروا سکتا ہے۔ اسکے علاوہ اوپری علامات اور اسباب کو دیکھیں۔ جب شک ہو تو معالج سے مشورہ کریں۔ وہسے علامات شروع میں واضع نہیں ہوتی کیونکہ جگر خود ہی اپنی مرمت کرتا رہتا ہے۔ اسکے علاوہ پیٹ کا الٹراساونڈ، سی ٹی سکین، انجیوگرام، MRI, Biopsy سے تشخیص کی جاتی ہے۔ (نوٹ: صرف ایکسرے اور سی ٹی سکین کی شعاعیں خطرناک ہوتی ہیں)۔

انگریزی علاج

  1. سرجری کے زریعے۔ جب درست تشخیص ہو جاۓ تو معالج یہ فیصلہ کرتا ہے کہ سرجری کب کی جاۓ۔ اگر ابتدایؑ مرحلے میں ہے تو یہ طریقہ مناسب ہے۔
  2. کینسر کو خون و خوراک پہنچانے والی وریدوں کو ادویات سے مسدود کر دیا جاتا ہے۔ یہ اس وقت تک کامیاب ہے جب تک تیومر کسی ایک حصہ میں ہی ہو۔ اس طریقہ کو TACE کہا جاتا ہے۔
  3. انتہائی ارتکاز شدہ الکوحل (95٪) متاثرہ ٹیومر میں براہ راست انجیکشن کے زریعے داخل کی جاتی ہے تاکہ کینسر کے خلیات خشک ہو کر مر جایں۔ یہ طریقہ ان مریضوں کے لیے موزوں ہے جنکا ٹیومر 3سنٹی میٹر سے کم ہے اور تعداد 3 سے کم ہے۔
  4. درجہ حرارت 60 سینٹی گریڈ تک ریڈیو شعاعوں ٹیومر پر ماری جاتی ہیں۔ الٹراسونوگرافی کے زریعے ساتھ ساتھ نگرانی کی جاتی ہے۔ یہ ان لوگوں کے لیے موزوں ہے جنکا کینسر پہلی اور دوسری سٹیج تک ہے۔
  5. جگر کی پیوندکاری: طریقہ کار 2 اور 3 اگر کارگر ثابت نہیں ہو رہے اور ٹیومر کی جسامن 5 سنٹی میٹر سے کم ہے اور جگر صیح کام نہیں کر رہا تو جگر کی پیوندکاری کی جاتی ہے۔ یہ طریقہ علاج اس صورت کارگر ہو گا کہ کینسر کے خلیات جسم کے دوسرے حصوں میں سرایت نہیں کر گۓ ہیں۔ ورنہ نیا جگر بھی متاثر ہو جاۓ گا۔
  6. اندرونی شعاع ریزی: ایک نالی (catheter) ڈال کر مختصر فاصلے تک کی تابکار شعاعیں ڈالی جاتی ہیں۔ اسکو SIRT کہا جاتا ہے۔ اس سے لبلبہ، معدہ اور پھیپھڑوں کی سوزش کا خطرہ ہوتا ہے۔
  7. SABR کا طریقہ: اس میں کم تابکار شعاعیں بیرونی ٹیومر پر ماری جاتی ہیں۔ جو مریض SABR کی طاقت ور شعاعیں برداشت نہیں کر سکتے انکے لیے موزوں ہے۔
  8. نہ ہٹاۓ جانے والے ٹیومر میں کیموتھراپ کی خاص ادویات، ہارمونل مرکبات، انٹرفیرون (Interferons ایک خاص قسم کی پروٹین ہوتی ہے جو اس وقت بنتی ہے جب کویؑ وایؑرس، بیکٹیرہا، طفیلیۓ یا ٹیومر سے پیتھوجن بنتے ہیں انکا مقابلہ کرتی ہے) والی ادویات استعمال کی جاتی ہیں۔ مگر انکے ضمنی اثرات بلد فشار خون، معدہ کی تکلیف، تھکاوٹ وغیرہ شامل ہیں۔

ایوروید علاج

  1. کمزور جگر کا علاج کریں۔ اگر فیٹی جگر ہے تو اسکا بھی علاج کریں۔ قبض نہ رہے۔ جگر کی مضبوطی کے لیے بھومی آملہ کا کارا پی لیں۔ اسکے علاوہ Wheatgrass کا سفوف، گھیگھوار کا جوس اچھا ہوتا ہے 
  2. خاص یوگا ورزشیں ہیں جن سے پھیپھڑے کافی حد تک تندرست کۓ جا سکتے ہیں۔ 
  3. 10 گرام وٹامن سی صبح اور 10 گرام شام کو دیں اگر مریض کی حالت زیادہ خراب ہے جگر تلی بڑھے ہوۓ ہیں تو 10 گرام منہ کے زریعے اور 10 گرام انجیکشن کے زریعے دیں۔ کئی لوگوں میں اسکا کافی افاقہ ہو چکا ہے۔ افاقے کے بعد بھی روزانہ 10 گرام کھاتے رہنا پڑتا ہے۔
  4. گاجر میں موجود موثر ترین جزو کیروٹین جگر میں پہنچ کر وٹامن اے بناتا ہے اور سرطان کی بعض اقسام کا صفایا کر دیتا ہے۔ وہسے بھی ہماری فضا جتنی الودہ ہو چکی ہے ہم کو چاۓ کہ وٹامن اے اور سی زیادہ کھایں۔ گولیوں کے بجاۓ تازہ غزا سے کمی پوری کریں کیونکہ گولیوں کے کثرت جگر، دماغ اور اعصاب کو نقصان پہنچتا ہے۔
  5. Cryosurgery: چین نے ایک ایسا طریقہ علاج دریافت کیا ہے جس میں مائع نائٹروجن متاثرہ خلیات پر لگا کر انکو بہت سرد کر دیا جاتا ہے تاکہ وہ مر جایں۔ 
  6. نسخہ از حکیم ظفراقبال: ہلدی ملٹھی سونف ہر ایک 50گرام، اسکے وزن کے برابر ریوند خطائی۔ ساتھ کوڑ   کوٹھ کچور ہموزن۔1000ملی گرام دن میں 3 ٹائم۔ساتھ مرہم لگائیں۔(حب سیہ کاف) بریسٹ کینسر کا علاج کرتا ہے۔ ہمراہ وٹامن سی کی اضافی مقدار استعمال کروائیں۔

انتباسات

بی بی سی BBC

9. پھیپھڑوں کا کینسر Lung Cancer

1 اگست پھیپھڑوں کے کیسنر کا عالمی دن ہے۔ پوری دینا میں پھیپھڑوں کا کینسر Lung Cancer سے سب سے زیادہ اموات ہوتی ہیں اور اسکی بنیادی وجہ سگریٹ نوشی ہے۔ ہر 13 میں سے 1 مرد اور 17 میں سے 1 عورت کو کینسر ہوتا ہے۔ عمومی طور پر عورتوں میں چھاتی کا کینسر اور مردوں میں پراسٹیٹ کینسر زیادہ ہوتا ہے۔ امریکن کینسر سوسایؑٹی کے مطابق کالوں کی نسبت گوروں کو 20٪ کم ہوتا ہے اور اس وقت پوری دنیا میں تقرییاً 430000 مریض ہیں۔ بوڑھوں میں زیادہ عام ہے۔ پاکستان دنیا کے 15 ممالک میں شامل ہے جہاں سگریٹ نوشی زیادہ ہے۔ WHO کے مطابق 32٪ مرد اور 6٪ عورتیں سگریٹ نوشی کرتے ییں۔ دنیا بھر میں کل کینسر کی اموات کا 20٪ پھیپھڑوں کے کینسر سے ہوتی ہیں۔

جب ہم سانس اندر کھینچے ہیں، تو ہوا کی نالی (نرخرہ) کے ذریعے ہوا ہماری ناک یا منہ سے اندر جاتی ہے۔ یہ دو نالیوں میں تقسیم ہو جاتی ہے اور ایک نالی ہر پھیپھڑے میں جاتی ہے۔ انہیں دایاں اور بایاں برونکس کہا جاتا ہے۔ یہ مزید چھوٹی نالیوں میں تقسیم ہو جاتی ہیں، جنہیں برونکیولز کہا جاتا ہے۔ برونکیولز کے آخری سروں پر لاکھوں کی تعداد میں چھوٹی چھوٹی ہوا کی تھیلیاں موجود ہوتی ہیں جنہیں ایلوئیولائی کہا جاتا ہے۔ (Thanks to Macmillan Cancer Support).

لنگ کینسر کے بارے مفید معلومات

  • Cancer Research UK کے مطابق 2012 تک پوری دنیا میں اندازاً 18،30،000 مریض اس کینسر کے تھے جن میں سے 16 لاکھ اسی سال مر گۓ۔ جدید میڈیکل سانیؑنس کے باوجود ان میں سے 90٪ مر گۓ۔
  • پھیپھڑوں کے کینسر کی علامات اس وقت ظاہر ہوتی ہیں جب مرض دوسرے یا تیسرے مرحلے میں داخل ہو چکا ہوتا ہے۔
  • ورلڈ ہیلتھ ارگنایؑزیشن کے مطابق 70٪ کینسر سے اموات درمیانی یا کم آمدنی والے ممالک میں ہویں۔ کل کینسر کی اموات میں سے 22٪ صرف تباکو نوشی کی وجہ سے ہویؑ۔ تقریباً 25٪ انفیکشن (پـیـپـیـلوما وائرس، یرقان) کم اور متوسط آمدنی والے ممالک میں ہویؑ۔ ترقی پزیر ممالک میں سرکاری ہسپتالوں میں صرف 26٪ آبادی کو لیبارٹری تشخیص کی سہولت حاھل ہے جبکہ ترقی یافتہ ممالک میں یہی 90٪ شہریوں کو سہولت میسر ہے۔ صرف 2010 میں پوری دنیا میں کینسر پر 1 ٹریلین ڈالر سے زیادہ خرچ ہوۓ تھے۔ 2015 تی پوری دنیا میں
  • Lung  1.69 million deaths)
  • Liver  788 000 deaths)
  • Colorectal  774 000 deaths)
  • Stomach  754 000 deaths)
  • Breast  571 000 deaths)
  • اسکی 2 بنیادی اقسام ہیں۔   (%85) Small Cell Lung Cancer (15%) & Non-small Cell Lung Cancer
  • پھیپھڑوں کا سرطان سب سے زیادہ مہلک کینسر ہے اور ہر سال تقریباً ایک کروڑ ساٹھ لاکھ افراد اس مرض کے ہاتھوں جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ پھیپھڑوں کے سرطان کا علاج اس وجہ سے بھی مشکل ہو جاتا ہے کہ اکثر اس کی تشخیص دیر میں ہوتی ہے اور سگریٹ نوشی سے ہونے والی بیماریوں کے شکار افراد میں پھیپھڑوں کے سرطان کا آپریشن مفید ثابت نہیں ہوتا۔ آپ کے جسم کے دفاعی نظام میں قدرتی طور پر یہ صلاحیت ہوتی ہے کہ وہ جسم میں پیدا ہونے والی انفیکشن کا مقابلہ کر سکے اور آپ کا امیون سسٹم اکثر جسم کے ان حصوں پر بھی حملہ آور ہوتا جو درست کام نہیں کر رہے ہوتے، یعنی کیسنر سے متاثر حصوں میں بھی۔ لیکن کیسنر کے نتیجے میں پیدا ہونے والے ٹیومرز کے اندر ایسی صلاحیت ہوتی ہے کہ وہ آپ کے دفاعی نظام کو بے بس کر دیتے ہیں۔ کیسنر سے متاثر خلیے یا ’ٹیومرز‘ پی ڈی ایل 1 نامی ایک پروٹین پیدا کرتے ہیں جو آپ کے نظام مدافعت کو بند کر دیتی ہے۔ یہ پروٹین ٹی سیلز میں موجود ہوتی ہے۔ (BBC Science)
  • جب تک علامات ظاہر ہونی شروع ہوتی ہیں، تب تک یہ جسم کے دیگر حصوں تک پھیل کر ناقابلِ علاج بن چکا ہوتا ہے۔ ابتداء میں اسکی علامات ظاہر ہی نہیں ہوتی۔
  • ایک تحقیق کے مطابق وٹامن ای لینے سے تمباکو نوشوں میں پھیپڑے کے کنسر کا خطرہ 20٪ تک کم ہو جاتا ہے۔
  • اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں تمباکو نوشی کے باعث ہونے والی بیماریوں، جن میں دل کے امراض اورکینسر شامل ہیں، میں مبتلا ہونے والوں کی سب سے زیادہ ہلاکتیں ریکارڈ کی جاتی ہیں۔
  • اگر ہم تمباکو کے استعمال کو پان، چھالیہ، گٹکے یا نسوار کے ساتھ دیکھیں تو ملک کی تقریباﹰ 54 فیصد آبادی اس لت میں مبتلا ہے جبکہ ایک گھنٹہ شیشہ پینا، 200 سگریٹ پینے کے برابر ہے۔ (تفصیل دیکھیں)
  • جب کویؑ گلٹی دس لاکھ خلیوں پر مشتمل ہوتی ہے تو اسکا وزن 1 گرام کا ہزارواں حصہ ہعنی 1 ملی گرام ہوتا ہے اور یہ چھوٹے موٹے سکین سے نظر بھی نہیں آتی۔ اب یہی گلٹی صرف 10 بار تقسیم ہو جاۓ تو 1 ارب کینسر کے خلیات پر مشتمل ہو جاتی ہے اور اسکا وزن 1 گرام ہو جاتا ہے۔ اب یہ کیمرے کی آنکھ سے نظر بھی آتی ہے اور محسوس بھی کی جا سکتی ہے۔ (بشکریہ حکیم ظارق محمود)
  • تمباکو نوشی۔ ایک اندازے کے مطابق سگریٹ میں تقریباً 250 خطرناک کیمیکلز ہوتے ہیں اور ان میں سے بھی 69 کینسر کا باعث بنتے ہیں۔ صرف سگریٹ سے 14 مختلف اقسام کے کینسر ہو سکتے ہیں۔ ان میں پھیپھڑوں، خوراکی نالی، منہ۔ گلے، مثانہ۔ سرویکل، گردے، معدہ، کولون، ریکٹم، خون، جگر اور لبلبہ کے کینسر شامل ہیں۔

علامات

3 ہفتوں سے زیادہ چلنے والی کھانسی اور ساتھ ہلکا یا تیز درد، چھاتی کا انفیکشن جو ٹھیک نہ ہو، سانس اکھڑنا، خرخراہٹ، بلغم میں خون، کھانسی میں خون، آواز میں کھردرا پن، بھوک اور وزن میں کمی، نگلنے میں دشواری، بہت زیادہ تھکاوٹ و سستی۔

وجوہات

  • Asbestos
  • تمباکو نوشی کے دوران بھی Acrylamide بنتا ہے جو کہ خوراک کے مقابلے میں 5 گنا زیادہ خطرناک ہے۔
  • Acrylamide کیمیکل کی وجہ سے کینسر ہوتا ہے اور یہ مادہ ابلے نشاستوں جیسے آلو، اناج، چپس میں ہوتا ہے۔ دراصل Acrylamide آگے glycidamide میں تبدیل ہو جاتا ہے جو کہ ڈی این اے کو تبدیل کر کے کینسر بنا سکتا ہے۔
  • ریڈون گیس، صنعتی آلودگی، فضایؑ آلودگی
  • آرسینک (یہ پھیپھڑے، مثانہ، جلد کا کینسر کرتا ہے اور پینے والی پانی میں ہوتا ہے)
  •   H pylori, papilloma اور یرقان بی و سی Epstein-Barr سے ہونے والے انفیکشنز

غزا و پرہیز

قوتِ مدافعت بڑھا کر کینسر پر کافی حد تک قابو پایا جا سکتا ہے۔ ان اشیاء میں گاجر، ٹماٹر، سٹرابری، سبز چاۓ، کافی، السی شامل ہیں۔ عام حالات میں اپنے پھیپھڑوں کو صحت مند رکھیں۔ اس کے لیے صاف اور میٹھا پانی زیادہ سے زیادہ پیؑں۔

اسکے علاوہ سیب، خوبانی، اخروٹ، لیسن، ادرک، پیاز، سرخ مرچ، بند گوبھی، پھول گوبھی، انار، ہلدی، مغزیات، گاجر، مالٹے، حلوہ کدو، گرما، سرخ شملہ مرچ زیادہ استعمال کریں جب کہ ان اشیاء سے پرہیز کریں یا کم کھایں۔ سگریٹ، ڈالڈا گھی، کچا دودھ، پراسس نشاستے، الکوحل، نمک، سرخ گوشت اور مونگ پھلی۔ آلو والے چپس نہ کھایں۔

جبکہ کچھ اشیاء خاص طور پر پھیپھڑے کے کینسر سے بچاؤ میں مفید ہیں جیسے کہ گرما، سٹرابری، بلیو بیری، چیری، کران بیری، میٹھے آلو، سبز پتوں والی سبزیاں، گاجر، امرود، تربوز، ٹماٹر اور پپیتہ۔ ایک تو خدا کی زات پر مکمل ایمان اور یقین رکھیں دوسرا غزا کا زیادہ حصہ پھل اور سبزیوں پر مشتمل ہونا چاۓ ان میں بھی سبزیاں بغیر پکاۓ کھانی چایؑیے۔ اسکے ساتھ بغیر چھنے آٹے کی روٹی، کچھ اضافی وٹامن کھانے چایؑیے۔

جن کو کینسر ہو جاۓ تو وہ antioxidants والی غزا زیادہ سے زیادہ کھایں جس میں زیادہ سے زیادہ Lycopene موجود ہو۔ مثلاً ٹماٹر، berries، شملہ مرچ، سالم اناج، سبزیاں، پھل، وٹامن بی، فولاد، براؤن چاول، انڈے، سفید گوشت، کم چکنایؑ والا دودھ و دہی، سویابین، موٹا دلیہ، زیتون کا تیل اور وزن کم کرنے والی خوراک کھایں۔ وٹامن ای سے بھرپور غزا بھی لیں جیسے کہ بادام، اخروٹ، سورج مکھی کے بیج، آم، گندم، اواکیڈو۔ پھلوں کا استعمال بڑھا دیں۔

تشخیص

جب تک علامات ظاہر ہونی شروع ہوتی ہیں، تب تک یہ جسم کے دیگر حصوں تک پھیل کر ناقابلِ علاج بن چکا ہوتا ہے۔ بہرحال آج کل ایک ایسا سی ٹی سکین ہو رہا ہے جس میں تابکاری استعمال نہیں ہوتی اور اگر آپکو شک ہے تو کسی ڈاکٹر سے پوچھ کر یہ ٹیسٹ کروایا جا سکتا ہے۔ ڈاکٹر برونکوسکوپی کے زریعے نالی ڈال کر پھیپھڑوں کا اندرونی مشاہدہ کر سکتا ہے اور Biopsy ٹیسٹ کر سکتا ہے۔ پھیپھڑوں کے کینسر کے 4 مرحلے ہوتے ہیں پہلا مرحلہ میں کینسر صرف پھیپھڑوں میں موجود ہوتا ہے دوسرے اور تیسرے میں ارد گرد پھیل چکا ہوتا ہے جبکہ چوتھے میں  پھیپھڑے سے جسم کے دیگر حصوں میں پھیل جاتا ہے۔

صرف عورتوں میں ہونے والے کینسرز

انگریزی علاج

  1. بی بی سی کے مطابق ایک انگریزی دوا نِوالومیب Nivolumab کینسر کے علاج کے لیے سنگِ میل ثابت ہویؑ ہے اس کے استعمال سے کینسر کے مریض کی زندگی دوگنا سے کچھ زیادہ بڑھ سکتی ہے۔
  2. کیوبا کے سائنسدانوں نے پھیپھڑوں کے کینسر کے لئے کموا کس نام کی دوا یا وکسین ایجاد کی ہے جو پی ڈی ایل 1 نامی پروٹین کو روک سکتی ہے اور کیوبا میں اس دوا کی مانگ کا اندازہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ امریکی اس علاج کے لئے کیوبا کا رخ کررہے ہیں۔ امریکی ایف ڈی اے اسکی منظوری دے چکی ہے۔
  3. کینسر کو نکالنے کے لیے اکثر سرجری استعمال کی جاتی ہے۔ اسے پھیپھڑوں کے کینسر کے ایسے چھوٹے نان سمال خلیوں کو
    نکالنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے جو ابھی تک پھیلے نہ ہوں۔ سرجری کو پھیپھڑوں کے سمال سیل کینسر کے علاج کے لیے شاذو نادر ہی استعمال کیا جاتا ہے۔ لوبیکٹومی سرجری میں پھیپڑوں کا کوئی لوب نکال دیا جاتا ہے۔  ویج ری سیکشن سرجری میں پھیپھڑے کا کوئی چھوٹا حصہ نکال دیا جاتا ہے۔ جبکہ  نیومونیکٹومی سرجری میں پورا پھیپھڑا نکال دیا جاتا ہے۔ بعض اوقات سرجری سے علامات میں محض افاقہ ہی ہوتا ہے۔
  4. کیموتھراپی سے علاج میں کینسر کے  سمال سیل خلیوں کو تباہ کرنے کے لیے دافع کینسر (سائیٹو ٹاکسک) ادویات استعمال کی جاتی ہیں.
  5. ریڈیوتھراپی میں جسم کے باہر سے انتہائی طاقتور شعاعوں کو جسم میں داخل کر کے کینسر کے خلیوں کو تباہ کیا جاتا ہے۔
  6. پھیپھڑوں کا نان سمال سیل کینسر بالکل بہت ابتدائی درجے پر ہو تو  ریڈیو فریکوئنسی کے زریعے ایک سویؑ سے متاثرہ خلیات کو حرارت دے کر تباہ کیا جاتا ہے۔ اسکے لیے سی ٹی سکین ساتھ ساتھ استعمال کیا جاتا ہے۔  فوٹو ڈائینامک تھراپی (پی ڈی ٹی) میں لیزر یا روشنی کے زریعے کینسر کے متاثرہ خلیات کو تباہ کیا جاتا ہے اس مقصد کے لیے روشنی سے حساس دوایؑ انجیکشن کی مدد سے ورید میں لگا کر متاثرہ خلیات تک پہنچایؑ جاتی ہے اور اوپر سے تیز فوٹو ڈائینامک روشنی مار کر خلیات کو تباہ کیا جاتا ہے۔ (نوٹ: یاد رکھیں کویؑ بھی طریقہ علاج ضمنی اثرات سے پاک نہیں ہے اب یہ آپکا ڈاکٹر فیصلہ کرے گا کہ کونسا طریقہء علاج استعمال کرنا چاۓ)۔

علاج کے صمنی اثرات

  • سانس اکھرنا
  • کھانسی
  • پھیپھڑٖوں کی جھلی میں پانی پڑ جانا
  • درد

قرآنی علاج

  1. بارش کا پانی لےکر 70 مرتبہ سورۂ فاتحہ ، 70مرتبہ آیت الکرسی  اور70،70مرتبہ چاروں قل پڑھ کردم کریں دنیا کے ایسے مریض جولاعلاج ہوچکے ہیں۔اسے دم کرکے پلائیں اللہ کے فضل سے مریض ایسے ٹھیک ہوتا ہے جسکا گمان نہیںہوتا ۔اگر بارش کا پانی مزید نہ ملے تو سادہ پانی ملا کر بڑھا تے رہیں ۔چند دن یا زیادہ عرصہ مریض کو استعمال کروائیں۔
  2. جالیس دن تک روزانہ سورۃ مریم پانی پر دم کر کے پیؑیں اول آخر درود شریف۔

آیورویدک و دیسی علاج

  1. خاص یوگا ورزشیں ہیں جن سے پھیپھڑے کافی حد تک تندرست کۓ جا سکتے ہیں۔ تفصل دیکھۓسانس کی ورزشیں دیکھیں
  2. 10 گرام وٹامن سی صبح اور 10 گرام شام کو دیں اگر مریض کی حالت زیادہ خراب ہے جگر تلی بڑھے ہوۓ ہیں تو 10 گرام منہ کے زریعے اور 10 گرام انجیکشن کے زریعے دیں۔ کؑی لوگوں مین اسکا کافی افاقہ ہو چکا ہے۔ افاقے کے بعد بھی روزانہ 10 گرام کھاتے رہنا پڑتا ہے۔
  3. گاجر میں موجود موثر ترین جزو کیروٹین جگر میں پہنچ کر وٹامن اے بناتا ہے اور سرطان کی بعض اقسام کا صفایا کر دیتا ہے اور یہ پھپھڑوں کے کینسر میں بہت مفید ہے۔ ایری زونا یونیورسٹی کے ایک محقق کے مطابق جن تمباکو نوشوں اور کارخانوں کے ملازم میں وٹامن اے کی کمی پایؑ گیؑ وہ کینسر میں زیادہ مبتلا دیکھے گۓ۔ ویسے بھی بیٹا کیروٹین سے تمباکو نوشوں کو بہت فایؑدہ ہوتا ہے۔

سگریٹ کے نقصانات

سگریٹ سے 7 قسم کے کینسر ہو سکتے ہیں جن میں پھپھڑے، منہ، مثانہ، لبلبہ، گردے، بچہ دانی کا منہ اور خون کا کینسر شامل ہے۔ اور تمباکونوشی کی وجہ سے خطرہ کیؑ گنا زیادہ ہو جاتا ہے۔

———————-

بشکریہ (courtesy)

  • کینسر ریسرچ ہوکے Cancer Research UK
  • امریکن کینسر سوسایؑٹی American Cancer Society
  • ورلڈ ہیلتھ ارگنایؑزیشن World Health Organization
  • بی بی سی BBC Science

عورتوں میں ہونے والے کینسر

کینسر لاعلاج نہیں ہے۔ ان میں سے کچھ کینسر صرف مردوں کو ہوتے ہیں جبکہ کچھ مردوں اور عورتوں دونوں کو بھی ہو سکتے ہییں۔ جبکہ کچھ صرف عورتوں میں ہوتے ہیں۔ حکیم ظارق محمود کے مطابق جب کویؑ گلٹی دس لاکھ خلیوں پر مشتمل ہوتی ہے تو اسکا وزن 1 گرام کا ہزارواں حصہ ہعنی 1 ملی گرام ہوتا ہے اور یہ چھوٹے موٹے سکین سے نظر بھی نہیں آتی۔ اب یہی گلٹی صرف 10 بار تقسیم ہو جاۓ تو 1 ارب کینسر کے خلیات پر مشتمل ہو جاتی ہے اور اسکا وزن 1 گرام ہو جاتا ہے۔ اب یہ کیمرے کی آنکھ سے نظر بھی آتی ہے اور محسوس بھی کی جا سکتی ہے۔

سرطان کے بارے مفید معلومات

  • پیشہ کے اعتبار سے بھی کینسر ہو جاتا ہے مثلاً میٹل انڈسٹری میں کام کرنے والے مزدورں میں پھیپھڑوں کا کینسر کے چانس ہوتے ہیں۔ جن کارخانوں میں سنکھیا، کرومیم، نکل ہو وہاں مثانے کا کینسر ہو سکتا ہے۔ کیمیکل انڈسٹری میں جگر کا کینسر کلورین کے مرکب کے استعمال سے ہوتا ہے۔ زراعت پیشہ کیڑے مار ادویات کے کیمیکلز سے دیگر کینسرز میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ غریب ممالک میں ہیپاٹیٹس بی کی وجہ سے جگر کا کینسر ہو جاتا ہے۔ رنگ ساز کارخانوں میں کام کرنے والوں کو مثانے کا، ربڑ کے کارخانوں میں ناک اور سایؑ نس کا، دھاتوں کے کارخانوں میں پھیپھڑے کا کینسر اور جو مایؑں اپنا دودھ نہیں پلاتی انکو چھاتی کا ہو سکتا ہے۔
  • ایشیا اور افریکہ میں پان اور چھالیہ چبانے سے منہ کا کینسر ہوتا ہے۔ جبکہ پاکستان اور ہندوستان کے شمالی علاقہ جات میں کویؑلہ جلا کر اپنے آپ کو گرم رکھا جاتا ہے لہزا انکو زیادہ خطرہ رہتا ہے۔
  • سرطان کے اسباب بارے بہت تحقیق ہو چکی ہے۔ اب تک چار وجوھات کے وجہ سے سرطان ہوتا ہے۔ وایؑرس، کیمیایؑ مادے، ریڈییشن، دیگر اسباب (موروثی 5٪)۔ مثلاً ناک اور گلے کا کینسر بھی ایک وایؑرس سے ہی ہوتا ہے۔ کیمیایؑ مادوں کے مثال ایسبستاس وغیرہ ہیں۔
  • دیگر وجوہات میں ایک سگریٹ سے 7 اقسام کے کینسرز (پھپھڑے، منہ، مثانہ، لبلبہ، گردے، بچہ دانی کا منہ اور خون) ہو سکتے ہیں اور تمباکونوشی کی وجہ سے خطرہ کیؑ گنا زیادہ ہو جاتا ہے۔ دیگر اسباب میں شراب نوشی، کیمیکلز، الٹراویلٹ شعاعیں، انگریزی ادویات، موروثی، فضایؑ و آبی آلودگی،
  • سرطان سے بچنے کے لیے اوپر والی چاروں چیزوں سے بچیں اسکے علاوہ گوشت، سگریٹ، شراب، بیکری کی اشیاء، چینی، نمک، انگریزی ادویات سے گریز کریں جبکہ پھل، سبزیاں، ورزش کریں اور خوش رہیں دوسروں کو خوش رکھیں۔
  • کینسر کے لغوی معنی کیکڑے کے ہیں جیسے کیکڑا اپنے پنجوں کے بل پر آگے بڑھتا ہے اسی طرح کینسر بھی اپنے پنجے گاڑتا ہے۔ کینسر دراصل خلیات کی بے قابو تقسیم ہوتی ہے۔ ہر خلیہ مرتا ہے اور پھر نیا بنتا ہے سواۓ ہڈیوں اور اعصاب کے۔ جبکہ دل کے خلیات میں بھی خلیات کی تقسیم نہیں ہوتی لیزا دل کا کینسر نہیں ہوتا ہے۔ اب تک قل 200 اقسام کینسر کی دریافت ہو چکی ہیں۔ کینسر کی بھت ساری اقسام ھیں صرف ھڈیوں کے 6 مختلف طرح کے کینسرز ھیں۔
  •  پھیلاؤ کے لحاظ سے اسکی دو اقسام ہیں ایک وہ جو اپنی جگہ قایؑم رہتے ہیں انکو بینایؑن benign کہتے ہیں اور ان سے اموات کم ہوتی ہہں جبکہ دوسرے کو میلگنٹ malignant کہتے ہیں اور زیادہ مہلک ہے۔
  • کینسر کے خلیات اپنی خوراک انسانی جسم سے ہی حاصل کرتے ہیں جسکی وجہ سے بدن کمزور اور کینسر کے خلیات زیادہ یا طاقتور ہوتے جاتے ہیں۔ لہزا کینسر کا ایک علاج یہ بھی ہے کہ انکی نشونما کے راستے مسدود کر دیۓ جایں۔
  • کینسر اگر پھیل نہیں گیا یا ابتدایؑ سٹیج میں ہے تو علاج بآسانی ممکن ہے۔ مگر عوام جاہل ہونے کی وجہ سے لوگ اپنے مریض کو متسند قابل معالج کے پاس لے جانے کی بجاۓ ادھر اُدھر لیے پھرتے ہیں۔ اس طرح قیمتی وقت گزر چکا ہوتا ہے۔
  • کینسر کے علاج میں کویؑ ایک ڈاکٹر نہیں ہوتا مختلف معالج حضرات بیٹھ کر مریض کی ہسٹری لیتے ہیں مگر پاکستان میں ایک ڈاکٹر دوسرے ڈاکٹر پر یقین ہی نہیں کرتا ملنا تو دور کی بات ہے۔ ڈاکٹرز کی ٹیم بیٹھ کر مشترکہ طور پر مریض کے علاج کی حکمت عملی طے کرتی ہے جیسا کہ ترقی یافتہ ممالک میں ہوتا ہے۔
  • کیموتھراپی، ہارمونل تھراپی، سرجری، امیونوتھراپی کے بجاۓ ریڈیوتھراپی بہت سستی پڑتی ہیں۔
  • عام علامات یہ ہیں۔ جب کویؑ بہت پرانا زخم مندمل نہ ہو رھا ہو۔ خون رطوبت یاپانی کا بلاوجہ بہتے جانا۔ پاخانہ پیشاب میں تبدیلی، وزن کم یا زیادہ ہو جانا۔ گلٹی بن جانا، پیدایؑشی تل یا مسے کی ظاہری حالت میں تبدیلی، پرانی کھانسی، ایسی بیماری جو ڈاکٹروں سے ٹھیک نہ ہو رہی ہو۔
  • پروفیسر ڈاکٹر خالدہ عثمانی سیکڑی کینسر ریسرچ فاؤنڈیشن نے بتایا کہ ہر 100 میں سے 10 عورتوں کو اور تمام سرطانوں کا 25٪ چھاتی کا سرطان ہے۔
  • ماہرین کو ابھی تک یہی سمجھ نہیں آیؑ کہ سرطان کے خلیات کیوں تیزی سے بڑھتے ہیں۔ اگر یہ سمجھ آجاۓ تو علاج آسان ہو جاۓ گا۔
  • سرطان ہونے کی صورت میں ایک عام خلیہ اپنا فعل ترک کر کے خطرناک خلیات پیدا کرنا شروع کر دیتا ہے۔ اور یہ سایؑٹوپلازم کی تقسمی کے بغیر ہی نیوکلؑس کی تقسیم تیز کر دیتے ہیں۔ اگر ہم کسی طرح یہ غیر فطری تقسیم روک دیں تو کینسر کبھی بھی نہیں بنے گا۔ مزید یہ کہ خلیات کا طرذ حیات بدلتا رہتا ہے۔ تصویر دیکھیں۔
  • جن خاندانوں میں سرطان کی ہسٹری ہے وہ اپنا معایؑنہ باقاعدگی سے اپنے معالج سے کروایں۔ اسکو سرینگ ٹیسٹ کہتے ہیں۔ ایک ٹیسٹ تو حکومت کو چایۓ کہ ہر شہری کا فری کرے وہ کولون کا کینسر کا ٹیسٹ ہے۔ دوسرا اہم ٹیسٹ میموگرافی بھی کروانا چاۓ۔ تیسرا ٹیسٹ سرویکس کا کروانا چایؑے۔ پھر خون کا ٹیسٹ ہے جس میں یہ دیکھا جاتا ہے کہ سفید خلیے بہت زیادہ تو نہیں ہیں یہ خطرے کی علامت ہے۔
  • اگرچہ کسی ریسرچ سے یہ بات ثابت تو نھیں ھویؑ کہ موٹاپا اور کینسر کا آپس میں کویؑ تعلق ھے مگر موٹے افراد میں 10٪ زیادہ اموات ھوتی ھیں۔
  • اگر وقت پر تشخیص کو جاۓ تو علاج سے افاقہ کے 100٪ امکان ہیں۔ بچوں کے 90٪ اور عورتوں کے چھاتی کے کینسر کافی حد تک ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ لیکن پھر بھی کینسر کا علاج آج بھی بہت مشکل ہے۔
  • بڑی آنت کے کینسر میں اسپرین مفید ثابت ھو رھی ھے اور 50٪ تک کمی ھو جاتی ھے۔ پراسٹیٹ کے کینسر میں بھی اسپرین مفید ھے اور ریسرچ جاری ھے۔
  •  بڑوں کی نسبت بچوں میں 25٪ خون (Leukemia) اور 30٪ برین کینسر ہوتا ہے جبکہ دیگر کینسرز میں گردوں، آنکھوں اور ہڈیوں کے کینسرز شامل ہوتے ہیں۔ترقی یافتہ ممالک میں کینسر سے متاثرہ 25٪ بچے پھر بھی وفات پا جاتے ہیں جبکہ ترقی پزیر ممالک میں 80٪ بچے مر جاتے ہیں۔
  • عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے گزشتہ برس خبردار کیا تھا کہ پہلے سے تیار شدہ گوشت استعمال کرنے کے باعث کینسر میں مبتلا ہونے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
  • پوری دنیا میں 2014 تک سرطان کا سالانہ خرچہ 100 ارب ڈالر تک پہنچ چکا تھا۔ اور کہا جاتا ہے کہ یہ 2020 تک 150 ارب ڈالر تک پہنچ جاۓ گا۔ کینسر کا علاج بہت مہنگا ہے لاکھوں روپے لگ جاتے ہیں۔

—————————-

انتسابات

  • حکیم طارق محمود چغتایؑ

مردوں کو ہونے والے 5 کنسر

ان میں سے کچھ کینسر مردوں کو ہوتے ہیں جبکہ کچھ مردوں اور عورتوں دونوں کو بھی ہو سکتے ہییں۔ جبکہ کچھ صرف عورتوں میں ہوتے ہیں۔ درج زیل میں مردوں کو ہونے والے 5 کینسرز کی تفصیل دی گیؑ ہے۔

  1. پراسٹیٹ کینسر prostate cancer (پانچ سال میں بچ جانے کی شرح 98٪)
  2. ٹیسٹیکولر کینسر testicular cancer  (پانچ سال میں بچ جانے کی شرح 96٪)
  3. قضیب کا کینسر penile cancer (پانچ سال میں بچ جانے کی شرح 78٪)
  4. بڑی آنت کا کینسر colorectal cancer (زیادہ تر مردوں میں ۔ پانچ سال میں بچ جانے کی شرح 64٪)
  5. پھیپھڑوں کا کینسر lung cancer (زیادہ تر مردوں میں ۔ پانچ سال میں بچ جانے کی شرح 15٪)
  6. جگر کا کینسر liver cancer (اموات 5٪)
  7. خون کا کینسر leukemia (اموات 4٪)
  8. خوراک کی نالی کا کینسر esophagus cancer (اموات 4٪)
  9. گردوں کا کینسر kidney cancer (اموات 3٪)
  10. مثانے کا کینسر bladder cancer (اموات 3٪)

نوٹ

جب کویؑ گلٹی دس لاکھ خلیوں پر مشتمل ہوتی ہے تو اسکا وزن 1 گرام کا ہزارواں حصہ ہعنی 1 ملی گرام ہوتا ہے اور یہ چھوٹے موٹے سکین سے نظر بھی نہیں آتی۔ اب یہی گلٹی صرف 10 بار تقسیم ہو جاۓ تو 1 ارب کینسر کے خلیات پر مشتمل ہو جاتی ہے اور اسکا وزن 1 گرام ہو جاتا ہے۔ اب یہ کیمرے کی آنکھ سے نظر بھی آتی ہے اور محسوس بھی کی جا سکتی ہے۔ (بشکریہ حکیم ظارق محمود)

مردوں کی جنسی بیماریوں میں کینسر کے بعد سب سے مہلک سوزاک اور آتشک ہیں.

پراسٹیٹ کینسر

یہ مردوں میں ہونے والا سب سے عام کینسر ہے۔ صرف امریکہ میں ہر سال 186،000 نۓ مریض پراسٹیٹ کے کینسر کے آتے ہیں اور سالانہ 33720 لوگ مر جاتے ہیں۔ تاہم اس میں مبتلا ہونے کے بعد بچنے کی شرح 98٪ ہے۔ وجوہات میں عمر رسیدگی، موریثیت وغیرہ شامل ہیں۔ مزید ٹفصیل کے لیے کلک کریں۔

پھیپھڑوں کا کینسر

سب سے خطرناک سمجھا جانے والا کینسر یہی ہے۔ کیونکہ اس میں مبتلا ہونے کے بعد بچ جانے کی شرح صرف 15٪ ہے۔ جبکہ 85٪ لوگ مر جاتے ہیں۔ سب سے زیادہ مریض بھی اسی موزی مرض کا شکار ہوتے ہیں۔ اندازاً صرف امریکہ میں 2014 کے سال 2،26،000 مریض شکار ہوۓ جن میں سے 1،16،500 مرد تھے اور ان میں سے بھی 87،500 مرد مریض اسی سال یا اگلے سال مر گۓ۔ حقیقت تو یہ ہے کہ اس قاتل کینسر سے جتنے مرتے ہیں اتنے تو مجموعی طور پر چھاتی، کولون اور پراسٹیٹ کے کینسر سے نہیں مرتے۔ وجوہات میں سب سے بڑی وجہ سگریٹ نوشی اور ماحولیاتی الودگی ہے۔ عورتوں کی نسبت مرد ڈھایؑ گنا زیادہ اس مرض کا شکار ہوتے ہیں۔ علامات میں مسلسل کھانسی، تھوک یا بلغم کے ساتھ خون، سانس پھولنا وغیرہ۔ مزید ٹفصیل کے لیے کلک کریں۔

کولون کا کینسر

اسکو بڑی آنت اور مقعد کا کینسر بھی کہہ سکتے ہیں۔ بد پریضی، ریشہ دار غزاؤں کی بجاۓ فاست فوڈ، پھلو سبزیوں کا استمعال نہ کرنا، عمر اور مورثیت بنیادی وجوہات ہیں۔ اس میں مبتلا ہونے والے مریضوں میں سے 64٪ کسی نہ کسی طرح بچ جاتے ہیں۔ مزید ٹفصیل کے لیے کلک کریں۔

خیصوں کا کینسر

اسکو testicular cancer بھی کہتے ہیں اور جیسا کہ نام سے ظاہر ہے کہ صرف مردوں کو ہونے والا کینسر ہے۔ تاہم جنسی اعضاء میں سے زیادہ تر کینسرز کا پتا جلدی چل جانے کو وجہ سے علاج تھیک اور شافی ہو جاتا ہے۔ اس میں مبتلا ہو کر مرنے والوں کی شرح محظ 4٪ ہے۔ ابھی تک اسکی کویؑ وجہ دریافت ہی نہیں ہو سکی جبکہ کہا جاتا ہے کہ پیدایؑشی نقصل ہو سکتا ہے۔

آلہء تناسل کا کینسر

اسکو penile cancer بھی کہتے ہیں امریکہ میں 2012 میں اس کینسر کے 1570 مریض دیکھے گۓ اور صحت یابی کی شرح 78٪ ہے۔ اسکی وجوھات میں HPV وایؑرس اور ختنے نہ کرنا شامل ہیں۔

انتسابات:

  • ایوری ڈے ہیلتھ EverydayHealth.com
  • حکیم طارق محمود چغتایؑ

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Check Also
Close
Back to top button